Matric Notes Class 10th Urdu خلاصہ علی بخش

Matric Notes Class 10th Urdu

 خلاصہ علی بخش

Matric Notes Class 10th Urdu خلاصہ علی بخش

.If you want to view other notes of Urdu 10th. Click Here

خلاصہ:

قدرت اللہ شہاب مشہور بیوروکریٹ تھے۔ ان کی خود نوِشت "شہاب نامہ" نے عوام و خواص میں بہت مقبولیت حاصل کی تھی۔ سبق " علی بخش" اسی کتاب سے لیا گیا ہے جس میں مصنف نے علامہ اقبال کے ملازم علی بخش کے حوالے سے اپنی محدود رفاقت کا احوال بیان کیا ہے۔ اپنی خونوشت کے اس اقتباس میں وہ لکھتے ہیں کہ ایک روز میں کسی کام سے لاہور گیا ہوا تھا وہاں بیڑسٹر عبدالرحیم سے ملاقات میں پتا چلا کہ اقبال کے ملازم علی بخش کو لائل پور میں حکومت نے ایک مربع زمین عطا کی ہے لیکن قبضہ نہیں مل رہا۔ اس سلسلے میں مجھے اس کی مدد کرنی چاہیے۔ خواجہ عبدالرحیم نے مجھے جاوید منزل میں علی بخش سے ملوایا وہ جاویداقبال کی دیکھ بھال کے باعث نہیں جانا چاہتا تھا لیکن خواجہ صاحب کے اصرار پر وہ راضی ہوگیا۔ میں اسے اپنی گاڑی میں بٹھا کر روانہ ہوگیا۔ میں نے علامہ اقبال کی بات نہ چھڑی توعلی بخش خود ہی کہنے لگا اقبال کے بقول سینما کے سامنے جتنا ہجوم ہے اتنا مسجدوں کے سامنے دکھائی نیہں دیتا۔ وہ پان نہیں کھاتے تھے۔ حقہ پسند کرتے تھے۔ سیخ کباب، پلاو اور آم پسند کرتے تھے۔ ڈاکڑ صاحب نے آخری دن علی اصبح فروٹ سالٹ پیا اور پانچ بج کر دس منٹ پر فوت ہوگئے۔ علی بخش کو اقبال کے شعر یاد نہیں تھے۔ ڈاکڑ صاحب اپنی نظم کبھی " اے حقیقتِ منتظر" گنگنایا کرتے تھے۔ رات دو ڈھائی بجے وضو کرکے نوافل ادا کرتے۔ کبھی کبھی رات کو سوتے وقت ان کو جھٹکا سا لگتا۔ میں ان کے کمرے کے قریب سوتا تھا۔ میں اٹھ کر ان کی گردن کی پچھلی رگوں اور پٹھوں کو دباتا تو وہ ٹھیک ہو جاتے۔ ان کے گھر کا حساب کتاب میرے پاس تھا۔ وہ درویش آدمی تھے۔ اگر کبھی میں سفر میں بھوکا رہتا تو وہ ناراض ہوتے۔ لائل پور میں ملنے والا مربع کے سلسلے میں یہاں کے ڈپٹی کمشنر اور دوسرے افسران سے ملتا ہوں تو بڑے احترام دیتے ہیں۔ سب علامہ اقبال کے بدولت ہے۔ اپریل میں جاوید ولایت سے آئے گا۔ جب والدہ کا انتقال ہوا تہ جاوید اور منیرہ کمسن تھے۔ جرمن لیڈی ڈورس احمد ان کی اتالیق مقرر ہوئی۔ جھنگ پہنچ کر میں اسے ایک رات اپنے پاس رکھا اور صبح اپنے فرض شناس افسر مہابت خاں کے سپرد کیا جس نے کہا کہ اگر ہم یہ معمولی سا کام نہ کرسکیں تو ہم پر لعنت ہو۔

Post a Comment

Previous Post Next Post